مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک کے حوالے سے بتایا ہے کہ عراقی وزارت داخلہ کے شعبہ تعلقات عامہ اور اطلاعات کے ڈائریکٹر سعد معن نے اعلان کیا ہے کہ اربعین حسینی (ع) میں شرکت کے لیے 20 لاکھ سے زائد زائرین زمینی اور فضائی گزرگاہوں کے ذریعے ملک میں داخل ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اربعین حسینی کی مشی کے لیے وضع کیے گئے سکیورٹی منصوبے سپریم سیکورٹی کمیٹی کے سربراہ اور عراق کے وزیر داخلہ کی نگرانی میں نافذ کیے جا رہے ہیں۔
معن نے مزید کہا کہ زائرین کی منتقلی کا عمل درست طور پر جاری ہے، سوائے اس کے کہ ہم نے گاڑیوں کی تیز رفتاری کی وجہ سے کچھ ٹریفک حادثات دیکھے ہیں جس کی وجہ سے راستوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور اس طرح کے حادثات کی روک تھام کے لیے مرکزی سڑکوں پر زیادہ سیکورٹی فورسز تعینات کی جارہی ہیں۔
پیر کے روز سامرا میں آپریشنز کے ڈپٹی کمانڈر نے اربعین کی تقریب کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تین صوبوں کے آپریشنز کمانڈروں کے ساتھ مشترکہ رابطہ کاری کا اعلان کرتے ہوئے دہشت گرد عناصر کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے پر زور دیا۔
سامرا آپریشنز کے ڈپٹی کمانڈر عبدالکریم حسین یوسف نے کہا کہ سامرا آپریشنز کمانڈ اور صلاح الدین پولیس کی جانب سے حشد شعبی اور وزارت صحت کے معاون محکموں، سول ڈیفنس آرگنائزیشن، روڈ پولیس کے مشترکہ تعاون سے سیکیورٹی کی تیاریاں کی گئیں۔
اربعین حسینی کی مشی کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے انتظامی یونٹوں کے ساتھ ساتھ عزاداری کے میدان میں بھی کام جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سامرا، بغداد اور صلاح الدین سیکورٹی علاقوں کے درمیان سرحد میں آپریشن کمانڈ کے ساتھ مشترکہ تعاون اور ہم آہنگی ہے تاکہ ان علاقوں کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
سامرا آپریشن کے ڈپٹی کمانڈر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس کمانڈ کے علاقے میں دہشت گرد عناصر کی کوئی نقل و حرکت نہیں ہے اور داعش کے غیر فعال نیٹ ورکس سے سختی سے نمٹا جا رہا ہے۔