مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ امیر عبداللہیان نے سوشل میڈیا پر اپنے اکاونٹ میں لکھا ہے کہ آج صبح جدہ میں سعودی ولی عہد شاہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ڈیڑھ گھنٹے پر مشتمل طویل ملاقات ہوئی۔
انہوں نے لکھا ہے کہ ملاقات کے دوران دونوں کے درمیان ہمسائگی پر مبنی پالیسی کے حوالے سے سعودی ولی عہد کے ساتھ واضح، شفاف اور مفید گفتگو ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے سربراہان مملکت کی خواہشات کے مطابق دونوں ممالک تمام شعبوں میں پائیدار اور مضبوط تعلقات چاہتے ہیں۔
وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ دونوں ممالک خطے کے تمام ممالک کے لئے سیکورٹی اور ترقی کا برابر حق ہونے پر اتفاق رائے رکھتے ہیں۔
وزیرخارجہ نے دونوں ممالک کے لئے فرصت سے استفادہ کرنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور سعودی عرب سیاسی، اقتصادی، تجارتی، ٹرانزیٹ، تعلیم و ٹیکنالوجی، ثقافتی اور عوامی شعبوں میں تعلقات کو مزید بہتر بناسکتے ہیں۔
انہوں نے بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم ایک تاریخی ذمہ داری سے روبرو ہیں۔ ایران گذشتہ سالوں کے دوران حاصل کرنے والی ترقیوں اور پیشرفت کے بل بوتے پر خطے میں ترقی اور تعاون بڑھانے کے لئے ایک نمونہ بن سکتا ہے۔
انہوں نے ایران اور سعودی عرب کو عالم اسلام میں حاصل اہمیت اور مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین آج عالم اسلام کا اہم اور بڑا موضوع ہے۔ صہیونی حکومت ہم سب کے لئے ایک خطرے کا باعث ہے۔
عبداللہیان نے خطے میں پائیدار اور دوسروں کی مداخلت سے پاک سیکورٹی کی اہمیت پر زور دیا۔
ملاقات کے دوران سعودی ولی عہد نے سعودی فرمانروا اور اپنا سلام رہبر معظم اور صدر رئیسی کو پہنچاتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات روابط کو اسٹریٹجک اہمیت دیتے ہوئے سنجیدگی سے لیتا ہے۔
انہوں نے ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی کو سعودی عرب کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے سربران کی ملاقات نہایت اہمیت کی حامل ہے جس سے دونوں ممالک اور خطے پر وسیع مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے خطے اور عالمی مسائل پر بھی گفتگو کی۔