مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسپوٹنک نے خبر دی ہے کہ یورپی ملک ڈنمارک میں بھی شدت پسند گروہ نے قرآن مجید کی بے حرمتی کا واقعہ دھرانے کی کوشش کی۔ سویڈن کے بعد ڈنمارک میں توہین آمیز عمل کو دہرانے سے عالمی سطح پر مسلمانوں میں غم و غصّے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ واقعے کے ردعمل میں عراقی عوام نے بغداد میں ڈینش سفارت خانے کے باہر مظاہرہ کرنے کے لئے آگے بڑھنے کی کوشش کی۔ سیکورٹی فورسز نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے مظاہرین کو روکا تو اس موقع پر دونوں میں تصادم بھی ہوا۔
یاد رہے کہ سویڈن میں قرآن مجید کی توہین کے بعد عراقی عوام نے بغداد میں سویڈش سفارت خانے کو نذر آتش کردیا تھا اور وزیر اعظم السودانی نے سویڈن کے سفیر کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
عراقی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں ڈنمارک میں عراقی سفارت خانے کے باہر قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی سخت مزمت کی ہے اور عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ ایسے اقدامات کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
روسی ویب سائٹ آر ٹی کے مطابق ڈنمارک میں قرآن مجید کی بے حرمتی اور عراقی پرچم کو نذر آتش کرنے کے خلاف صدر پارٹی کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے بغداد کے گرین زون میں داخل ہوکر ڈینش سفارت خانے کی جانب بڑھنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر سیکورٹی فورسز نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے مظاہرین کو روکا تو دونوں میں تصادم ہوا۔