مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ خطے میں کسی بھی اشتعال انگیز، غیر تعمیری اور عدم استحکام پیدا کرنے والے اقدامات سے گریز کرے اور یہ کہ سکیورٹی خلیج فارس کے تمام ملکوں کا مشترکہ مسئلہ ہے۔
ناصر کنعانی نے یہ بات پیر کے روز اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں خلیج فارس کے علاقے میں F-16 لڑاکا طیاروں کی تعیناتی کے امریکی دعوے کے رد عمل میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت نے علاقائی مسائل کے حوالے سے کبھی پرامن اور تعمیری کردار ادا نہیں کیا اور ایران کسی بھی غیر قانونی اور غیر تعمیری اقدام کی جو علاقائی سلامتی کو متاثر کرتا ہو ، پوری حساسیت اور سنجیدگی کے ساتھ نگرانی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کسی بھی اشتعال انگیز اور غیر قانونی اقدام کے بارے میں جو خاص طور پر اس کی سرحدوں کے قریب ہو، نہایت حساس ہے اور اس پر خصوصی توجہ دے گا۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ سلامتی خلیج فارس کی تمام ریاستوں کا مشترکہ مسئلہ ہے، امریکی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ خطے میں کسی بھی اشتعال انگیز، غیر تعمیری اور عدم استحکام پیدا کرنے والے اقدامات سے گریز کرے۔
انہوں نے ایران کے تین جزائر کے بارے میں روس اور خلیج کونسل کے حالیہ مشترکہ بیان کے رد عمل میں کہا کہ خلیج فارس کے تینوں جزیروں پر ایران کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا معاملہ قابلِ گفت و شنید نہیں ہے اور اس حوالے سے ایران کی خودمختاری پر کوئی بات چیت نہیں کی جا سکتی۔
کنعانی نے کہا کہ ایران اس سلسلے میں متحدہ عرب امارات، روس، یا کسی دوسرے فریق سمیت کسی بھی ملک کی مداخلت کو ناقابل قبول اور مسترد سمجھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تہران کسی بھی ایسے اقدام پر سنجیدہ اور مناسب ردعمل دے گا جو بین الاقوامی قانون کے تحت ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کے اصول کے خلاف ہو۔