مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سینئر ایرانی سفارت کار نے برکس کے رکن ممالک کی جانب سے اپنی بین الاقوامی تجارت میں مشترکہ کرنسی متعارف کرانے کے منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام امریکی ڈالر اور یورو کی بالادستی کو ختم کردے گا۔
برکس جوہانسبرگ میں ہونے والے اگلے اجلاس کے دوران نئی مشترکہ کرنسی لانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
اس حوالے ایرانی وزارت خارجہ کی جنوبی ایشیا کے امور کے سربراہ رسولی موسوی نے کہا کہ بین الاقوامی تجارت میں بڑی پیشرفت اور تبدیلی آنے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سونے کی پشت پناہی کی حامل نئی مشترکہ 41 ممالک میں وسیع پیمانے پر رائج کی جائے گی جس سے ڈالر اور یورو کا عالمی تجارت پر تسلط ختم ہوگا اور ایران جیسے ممالک فائدہ اٹھاسکیں گے۔
اس حوالے سے گذشتہ روز روس نے تصدیق کی تھی کہ روس، چین، برازیل، بھارت اور جنوبی افریقہ پر مشتمل اہم ممالک کی تنظیم برکس نئی کرنسی لانے کے لئے پرعزم ہیں۔
روسی حکومت کے ماتحت میڈیا نے بھی ڈالر کی اجارہ داری ختم کرنے کے لئے کی جانے والی کوششوں میں تیزی لانے کی خبر دی تھی۔
یاد رہے کہ برکس ممالک نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ دنیا کو ڈالر کے غلبے سے آزاد کرنے کے لئے سونے کی حمایت یافتہ نئی کرنسی پیش کی جائے گی۔