مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے عوامی جمہوریہ الجزائر کے وزیر خارجہ احمد عاطف کے ساتھ ملاقات میں استعمار کے خلاف الجزائری قوم کی انقلابی جد و جہد اور مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کی سطح بڑھانے پر زور دیا۔
صدر رئیسی نے ایران کی اہم سائنسی کامیابیوں اور تکنیکی صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے انہیں الجزائر کے ساتھ شئیر کرنے کی ایران کی آمادگی کا اظہار کیا اور اسلامی ممالک کے درمیان رابطوں کی مضبوطی پر زور دیتے ہوئے ہم آہنگ مسلم ممالک کے ایک مضبوط گروپ کی تشکیل کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر تمام اسلامی ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اتحاد کا مظاہرہ کرتے اور فلسطین کے حوالے سے ایران اور الجزائر کے موقف کے ساتھ اتفاق کرتے تو آج خطے میں مسلمانوں پر جاری مظالم کا یہ سلسلہ کب کا ختم ہوچکا ہوتا۔
عوامی جمہوریہ الجزائر کے وزیر خارجہ احمد عاطف نے بھی دونوں ممالک کے صدور کے درمیان انتہائی نتیجہ خیز ٹیلی فونک بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر رئیسی کو اپنے ملک کے صدر کی جانب سے مبارکباد اور نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا اور کہا کہ جناب عبدالمجید تبون نے مجھے یہ مشن سونپا ہے کہ میں الجزائر کے ایران کے ساتھ تعلقات کو بلند ترین سطح پر لے جانے کے عزم و ارادے سے جناب عالی کو آگاہ کروں.
انہوں نے خارجہ تعلقات کے میدان میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیاب خارجہ پالیسی اور مسلم ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو وسعت دینے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے مزید کہا کہ اقتصادی اور تجارتی سطح پر دونوں ممالک کے تعلقات کسی بھی طرح دوطرفہ سیاسی تعلقات سے متناسب نہیں ہیں، لیکن امید ہے کہ دونوں ممالک کے صدور کی کوششوں سے ہم اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے میدان میں اہم تبدیلیاں دیکھیں گے۔