مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ سوڈان میں جنرل البرہان اور جنرل حمیدتی کے درمیان خصومت ختم کرنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر کوششیں ہورہی ہیں اس کے باوجود دونوں فریق ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو مسلسل نشانہ بنارہے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق سوڈانی فوج کے جنگی طیاروں نے پہلی مرتبہ ابیض شہر میں پیرا ملٹری فورسز کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔ پیراملٹری فورسز نے بھی طیاروں شکن گنوں کے ذریعے حملہ آور طیاروں پر فائرنگ کی۔ شہر ابیض میں اگرچہ شروع سے ہی دونوں گروہوں کے درمیان جھڑپیں ہورہی تھیں لیکن سوڈانی فوج کے طیاروں نے شہر پر پہلی مرتبہ بمباری کی ہے۔
علاوہ ازین ام درمان شہر پر بھی مسلح افواج نے حملے کئے ہیں۔ شہر کے کئی مقامات پر فضائیہ کے طیاروں نے حملے کئے ہیں۔
دراین اثناء سوڈان ڈاکٹروں کی تنظیم نے کہا ہے کہ مسلح جھڑپوں کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 958 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 4746 لوگ زخمی ہوگئے ہیں۔ غیر سرکاری تنظیم کے مطابق دارفور میں حالت نہایت ہی خراب ہے۔ شہر کے ہسپتالوں میں مریضوں اور جنگی زخمیوں کے لئے علاج کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو شہر میں انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔