بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں کہا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے پیشرفت ہوئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا سہ ماہی اجلاس ویانا میں اس کونسل کے 35 رکن ممالک کے نمائندوں کی موجودگی میں شروع ہوا ہے۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحفظ مسائل کے حوالے سے ایران کے ساتھ مشترکہ بیان پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے اور اس میدان میں کچھ پیشرفت بھی ہوئی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس معاملے میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے، لیکن یہ کوئی ذاتی فیصلہ نہیں ہے، بلکہ یہ ان امور کا حصہ ہے جو ہم چاہتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مئی کے شروع میں، بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی نے ان جوہری پلانٹس میں نگرانی کے کیمرے نصب کئے جہاں سینٹری فیوج کا سامان تیار کیا جاتا ہے۔ مزید برآں، اعلان کردہ تنصیبات پر ایران کی طرف سے تیار کردہ یورینیم کی افزودگی کی سطح پر نظر رکھنے کیلئے، ایجنسی نے پہلی بار فردو پلانٹ کے ساتھ ساتھ پائلٹ پلانٹ میں افزودگی کی نگرانی کرنے والا آلہ نصب کیا ہے۔

گروسی نے کہا کہ یہ اقدامات ہمیں ان پلانٹس میں افزودگی کی سطح میں ہونے والی کسی بھی تبدیلی کی تیزی سے نشاندہی کرنے میں مدد کریں گے۔

انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اتنی ترقی نہیں ہوئی جتنی ہمیں امید تھی۔

گروسی نے اعلان کیا کہ اب جس چیز کی ضرورت ہے وہ ایک پائیدار اور بلاتعطل عمل ہے جس کے نتیجے میں مشترکہ اعلامیہ میں شامل تمام وعدوں کو مزید تاخیر کے بغیر پورا کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ آنے والے جمعہ تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں، جوہری تحفظ، حفاظتی معاہدے پر عملدرآمد اور ایجنسی کی سائنسی و تحقیقی سرگرمیوں کو مضبوط بنانے سے متعلق مختلف امور کو زیر بحث لایا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس اجلاس میں، گزشتہ سالوں کی طرح، شمالی کوریا، شام میں جوہری سرگرمیوں کے ساتھ ECOS سیکورٹی معاہدے سے متعلق گفت و شنید ہو گی۔ برازیل میں نیوکلیئر پروپلشن ان نئے مسائل میں سے ایک ہے جسے کونسل کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے گزشتہ منعقدہ اجلاسوں کے مطابق، اس کونسل کے ایجنڈے میں جن موضوعات کا ذکر کیا گیا ہے ان میں سے ایک ایرانی جوہری پروگرام بھی شامل ہے اور ایرانی جوہری پروگرام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اور متعلقہ معاہدوں پر عمل درآمد کی روشنی میں، ان سرگرمیوں کی تصدیق اور معائنہ کرنا ہے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ یہ اجلاس ایسے وقت میں بلایا گیا ہے جب ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان مبینہ حفاظتی مسائل کے حل کے سلسلے میں تعمیری بات چیت نے غاصب صہیونی حکومت کی طرف سے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کو تباہ کرنے کے مغربی منصوبے کو ناکام بنا دیا ہے۔

لیبلز