غاصب صہیونی فوجیوں نے ایک فلسطینی اسکول پر دھاوا بول دیا اور شدید آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے جس کے نتیجے میں اسکول کے طلباء کی حالت غیر ہوگئی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ گزشتہ روز، غاصب صہیونی فوجیوں نے نابلس شہر کے جنوب میں واقع حوارہ گاؤں میں ایک اسکول پر دھاوا بول دیا اور اسکول کے طلباء اور غاصب صہیونی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

اس دوران غاصب صہیونی فوجیوں نے اسکول کے طلباء اور عملے پر صوتی بم اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد طلباء اور اسکول کے عملے کی حالت غیر ہوگئی۔

فلسطینی اس اسکول کے پرنسپل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایک مہینے سے غاصب اسرائیلی فوجی طلباء کو خوفزدہ کرنے کیلئے ان کا پیچھا کر رہے ہیں جبکہ اسکول پر متعدد بار حملہ کیا ہے تاکہ طلباء کی تعلیمی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرے۔

واضح رہے کہ ادھر فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی جانب سے داغے جانے والے میزائلوں کے خوف سے غاصب اسرائیل غزہ کی سرحد پر دیواریں کھڑی کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔

عبرانی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت نے مزاحمتی راکٹوں سے بچنے کیلئے غزہ کی پٹی کی سرحد پر دیواریں تعمیر کر دی ہیں۔

شعفاط کیمپ پر غاصب صہیونی فوجیوں کا دھاوا

مقامی ذرائع کے مطابق، گزشتہ روز، غاصب صہیونی حکومت کی فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع شعفاط نامی کیمپ پر دھاوا بول دیا ہے۔

طولکرم میں فلسطینی نوجوان گرفتار

فلسطینی ذرائع کے مطابق، غاصب صہیونی خصوصی وردیوں میں ملبوس اسپیشل فورسز نے گزشتہ روز، طولکرم شہر پر چھاپہ مار کر 29 سالہ فلسطینی نوجوان محمد عصام عودہ کو گرفتار کر لیا ہے۔

غاصب صہیونی فوجیوں نے زیتون کے درختوں کو نذرِ آتش کردیا

رپورٹ کے مطابق، غاصب صہیونی فوجیوں اور فلسطینی مزاحمتی جوانوں کے درمیان البلدہ شہر کے داخلی راستے پر جھڑپ ہوئی اور اس دوران غاصب صہیونی فوجیوں نے ان پر صوتی بم اور آنسو گیس سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں زیتون کے درختوں میں آگ بھڑک اٹھی۔

لیبلز