مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یوکرائن کے صدر "Volodymyr Zelensky" نے اس ملک اور روس کے مابین جاری جنگ کے حوالے سے پوپ فرانسِس کی ثالثی کی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ دنیائے مسیحیت کے روحانی پیشوا پوپ فرانسِس نے روس اور یوکرائن کے مابین جاری جنگ کی آگ کو بجھانے کیلئے ثالثی کردار ادا کرنے کا اظہار کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، ولادیمیر زیلنسکی نے پوپ فرانسس کی روس کے ساتھ تنازعہ میں ثالثی کی خواہش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پاس روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بات کرنے کیلئے کچھ نہیں ہے۔
پوپ نے بارہا کیف اور ماسکو کے درمیان ثالثی کردار ادا کرنے کیلئے اپنی مدد کی پیشکش کی ہے۔
زیلینسکی نے اس ثالثی کے بارے میں کہا کہ "میں پوپ کا دل سے احترام کرتا ہوں، لیکن اصل بات یہ ہے کہ ہمیں ثالثوں کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ ہمیں ایک ایسا عملی منصوبہ تیار کرنے کی ضرورت ہے جو یوکرائن میں انصاف اور امن کو یقینی بنائے۔
یوکرائنی صدر کے دورۂ اٹلی کے حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے ہفتے کے روز اٹلی کے دارالحکومت رم کا دورہ کرنے کے بعد ویٹیکن میں عالمی کیتھولک کے رہنما پوپ فرانسِس سے نیز ملاقات کی، تاہم پوپ نے یوکرائنی وفد کا ویٹیکن میں خیر مقدم اور یوکرائنی صدر کا خصوصی طور پر استقبال بھی کیا۔
ویٹیکن ذرائع کے مطابق، پوپ فرانسِس نے اس ملاقات میں یوکرائنی صدر پر جنگ سے متعلق معاہدے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔