مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دونوں ملکوں کے درمیان اعلی سطحی اجلاس میں ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی نے شامی حکومت اور عوام کی دہشت گردوں کے خلاف کامیابی اور مقاومت کو سراہا اور کہا شہید قاسم سلیمانی نے مقاومت کی راہ میں قربانی دے کر دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید مستحکم کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف اقسام کی مشکلات اور پابندیوں کے باوجود شامی حکومت اور عوام نے رکاوٹوں کو کامیابی کے ساتھ عبور کرلیا۔ ایران نے جس طرح دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شام کا ساتھ دیا ہے اسی طرح ترقی اور خوشحالی کے لئے بھی ایران شام اور شامی عوام کا ساتھ دے گا۔
اس موقع پر شامی صدر بشار الاسد نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کی حمایت کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ شامی عوام مشکل وقت میں ایرانی بھائیوں کی طرف سے ہونے والی حمایت اور امداد کو بھی فراموش نہیں کریں گے۔ انہوں نے ایران کو خطے اور شام میں امن کے قیام اور جنگ سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں کردار ادا کرنے کی دعوت دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مستحکم اور مثالی رہے ہیں جو خطے میں حالات بدلنے کے باوجود مضبوطی کے ساتھ قائم ہیں۔
دونوں سربراہان مملکت نے مختلف معاہدوں پر دستخط کے بعد تاکید کی کہ دونوں کے درمیان جامع اور طویل المدت معاہدے ہونا چاہئے۔
یاد رہے کہ ایرانی صدر شام کے دورے پر دمشق پہنچ گئے ہیں جہاں شامی صدر بشار الاسد نے صدارتی محل میں ان کا شاندار استقبال کیا۔