مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی جہادی تنظیم نے اپنے رہنما کی اسرائیلی جیل میں شہادت کے بعد شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ 87 روز بھوک ہڑتال کے بعد خضر عدنان کی شہادت پر اسرئیل کو جواب دینا ہوگا۔ تحریک جہاد اسلامی اپنے رہنما کی شہادت کا ہر حال میں بدلہ لے گی۔
اپنے بیان میں تنظیم نے مزید کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے خضر عدنان کو بلاوجہ گرفتار کرکے جیل میں ڈالا اور ان کو درپیش مشکلات کی طرف توجہ نہ دی۔ ان کے خلاف غیر منصفانہ عدالتی کاروائی کی گئی۔ ان سارے معاملات پر اسرائیل کو سخت جواب دیا جائے گا۔
تنظیم نے خضر عدنان کی شہادت پر عمومی سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی شہادت سے فلسطین کی آزادی کی راہیں کھل گئی ہیں۔ انہوں نے صہیونی حکومت کے سامنے سرتسلیم خم کرنے کے بجائے شہادت کو ترجیح دی۔ ہم ان کی راہ کو جاری رکھیں گے اور فلسطین کی آزادی تک صہیونی غاصبوں کے سامنے مزاحمت کریں گے۔
دراین اثناء مقبوضہ علاقوں نسے موصولہ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی جیل میں 87 روز تک بھوک ہڑتال کے بعد تحریک جہاد اسلامی کے رہنما خضر عدنان کی شہادت کے بعد صہیونی جیلوں میں قید فلسطینیوں نے بھوک ہڑتال کردی ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق قیدیوں نے احتجاج کیا جس سے صہیونی فورسز کے ساتھ تصادم کے واقعات بھی پیش آئے اور سیکورٹی فورسز نے قیدیوں پر آنسو گیس کے گولے بھی فائر کئے۔