مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کی صبح، شام کے خلاف جارحیت کے حوالے سے ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ تنازعہ کے خواہاں نہیں ہیں۔
جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ روز شام میں ایران کی حمایت یافتہ گروہوں کی طرف سے ہماری افواج پر حملہ کیا گیا اور میں نے اس حملے کا فوری جواب دینے کا حکم دیا۔
بائیڈن نے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ تصادم نہیں چاہتا تاہم ہم اپنے شہریوں کی حمایت میں سخت رد عمل کا مظاہرہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات، شام کے شمال مشرق میں واقع دیر الزور میں دو آئل فیلڈز "العمر" اور گیس "کونیکو" میں دو غیر قانونی امریکی اڈوں پر 20 سے زائد راکٹ فائر کئے گئے تھے۔
ایک امریکی فوجی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ واشنگٹن اس راکٹ حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگا رہا ہے۔
امریکی وزارت دفاع نے ایک بیان شام پر فوجی حملے کی تفصیلات کا اعلان کیا کہ دیرالزور کے علاقوں کو نشانہ بنانے والے امریکی طیاروں نے قطر کے العدید بیس سے پرواز کی تھی۔
نیویارک ٹائمز نے بھی اعلان کیا ہے کہ پینٹاگون نے اس بات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں کہ اس کا اہم دفاعی نظام مشرقی شام میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کو روکنے میں کیوں ناکام رہا۔