ایران کے وزیر خارجہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 52ویں اجلاس اور تخفیف اسلحہ کانفرنس کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کے لیے تہران سے جنیوا کے لیے روانہ ہوگئے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 52ویں اجلاس اور تخفیف اسلحہ کانفرنس کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کے لیے تہران سے جنیوا کے لیے روانہ ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق امیر عبداللہیان پیر کو جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب کریں گے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس پیر کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلی ادارے کے تازہ ترین اور اب تک کے طویل ترین اجلاس کو شروع کرنے میں مدد کریں گے جس ایران کے وزیر خارجہ، روس کے اعلیٰ مندوب اور فرانس اور جرمنی کی وزرائے خارجہ سمیت سینکڑوں رہنما شرکت کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق پیر کو گوٹیریس اور کانگو، مونٹی نیگرو اور کولمبیا کے صدور کے بعد مقررین میں جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک اور فرنچ وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کے درمیان ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان تقریر کریں گے جبکہ چین کے وزیر خارجہ کن گینگ ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔

گزشتہ سال روس کی کونسل کی رکنیت معطل کیے جانے کے بعد سے ماسکو کو اعلیٰ ترین سطح پر نمائندگی دی جائے گی – اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اس معطلی کو ختم کرنے کے قریب تھی۔ نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف جو دفاعی امور میں اپنی مہارت کے لیے زیادہ مشہور ہیں، جمعرات کو شرکت کریں گے۔ توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسی دن ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کریں گے۔

 ایرانی وزیر خارجہ اپنے اس دورے کے دوران جنیوا میں موجود بعض بین الاقوامی رہنماوں اور وفود سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔