مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے رہنماوں کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس میں پنجاب حکومت کی موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمارے تحفظات چوہدری پرویز الٰہی کی طرز حکومت پر ہیں ابھی تو کمزور حیثیت میں پرویز الٰہی یہ سب کچھ کر رہے ہیں اگر پاورفل ہو جاتے ہیں تو پھر کیا ہوگا، ہم عمران خان کے پاس جا کر استعفیٰ تو دے سکتے ہیں لیکن کسی کا پریشر ڈالنا برداشت نہیں کریں گے اور نہ ہی ہمیں کوئی دباؤ میں لانے کا سوچے۔
انہوں نے کہا کہ بلتستان کے عوام کا سب سے بڑا مطالبہ ہے کہ پہلے نمائندگی دی جائے پھر ٹیکسز ادا کریں گے وفاقی حکومت کی طرف سے جی بی کے فنڈز میں کٹوتی، گندم کی فراہمی اور سبسڈی میں کمی کرنا، خالصہ سرکار کے نام پر عوام کی زمینیں ہتھیانہ انتہائی افسوس ناک اور غیر منصفانہ عمل ہے ایسے اقدامات سے قومیں جڑتی نہیں تقسیم ہوتی ہیں۔ ہم عوامی زمینیوں کو جبری چھینے کی مزمت کرتے ہیں فیڈرل گورنمنٹ نے بیس ارب کے فنڈز روک رکھے ہیں اور عوام کو اشتعال دلاکر اس طرف لے جایا جا رہا ہے جو کہ خطرناک ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ دنوں سے منفی درجہ حرارت میں احتجاجی دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں عوام سات دہائیوں سے چیخ رہے ہیں کہ ہمیں پاکستان کا آئینی حصہ بنایا جائے عوامی حقوق کے لئے دئیے جانے والے دھرنے کی حمایت کرتے ہیں ہم نے اپنے صوبائی اسمبلی کے ممبران کو ان مسائل کے حل کے لئے خصوصی ہدایات دے رکھی ہیں ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں گلگت بلتستان کے معاملات اور حالات دیکھ رہے ہیں جلد فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کرم ایجنسی میں انتخابات جیتے ہیں آج تک صوبائی حکومت نے کرم ایجنسی کے چیئرمین کو فنڈز جاری نہیں کیئے، کرم کی عوام کی ترقی کے عمل کا روکا جانا کسی صورت قبول نہیں ہے، ہمارا خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلی سے بھی شکوہ ہے لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ وہ ہمارے معاملات درست کرنے کے لیے جلد عملی اقدامات اٹھائیں گے۔