مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب صہیونی حکومت کے چینل 12 نے نئی کابینہ کی تشکیل پر مامور وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے وزارت خارجہ کے قلمدان پر باریاں لگانے کے عزم کی خبر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق قدامت پرست اور انتہائی دائیں بازو کے صہیونی دھڑوں کے اندر شدید اختلافات پائے جاتے ہیں اور اس شدت کو دیکھتے ہوئے لیکود پارٹی کے سربراہ اور مستقبل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اس کوشش میں ہیں کہ اتحادیوں اور پارٹی ارکان کو خوش رکھنے کے لئے اپنی کابینہ میں وزارت خارجہ کے قلمدان پر باریاں لگادیں۔
مذکورہ چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ نیتن یاہو پہلے دو سالوں میں لیکوڈ پارٹی کے کسی سینئر رکن کو وزارت خارجہ کا عہدہ سونپنا چاہتے ہیں جبکہ امریکہ میں صہیونی حکومت کے سابق سفیر رون ڈرمر وہ شخص ہوں گے جنہیں نیتن یاہو حکومت کے دوسرے دو سالوں میں وزارت خارجہ کا قلمدان سونپا جانا ہے۔
اس بارے میں کہ نیتن یاہو کی کابینہ میں پہلے دو سال کے لیے وزیر خارجہ کون ہوگا؟ مذکورہ ذریعے نے کہا کہ لیکوڈ پارٹی سے تعلق رکھنے والے "یزرائیل کاٹز" اس عہدے کے لیے سب سے زیادہ ممکنہ اور مضبوط امیدوار ہیں۔
رپورٹ کے ایک اور حصے میں صہیونی حکومت کے چینل 12 نے کہا کہ ممکنہ طور پر دودی امسالم کو کنیسٹ اسپیکر اور ڈیوڈ بیٹن کو اقتصادی امور کی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا جائے گا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو کو وزارت خارجہ کا قلمدان اور عہدہ ڈرمر کے حوالے کرنے کے شدید رجحان کی وجہ سے لیکوڈ ارکان کی جانب سےشدید تنقید کا سامنا ہے۔