مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے فلسطینی نوجوان کی سر عام شہادت پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ پر لکھا کہ غاصب صیہونی افواج کی سر عام براہ راست گولیوں سے فلسطینی نوجوان عمار حمدی مفلح کی شہادت عالمی سطح پر ردعمل کی مستحق ہے تاہم مجرم صیہونی حکومت کے روزانہ ہونے والے جرائم کی نہ تو انسانی حقوق کے دعویداروں کی طرف سے مذمت کی جاتی ہے اور نہ ہی اس کے جرائم کے لیے ﴿اقوام متحدہ کی﴾ کوئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے!
انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کو کئی مجرم حکومتوں کا کھلونا بنا دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک فلسطینی نوجوان کو سر عام گولیاں مار کر شہید کر دیا ہے جس کی شناخت 22 سالہ عمار مفلح کے نام سے ہوئی ہے۔مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف غاصب افواج کی جانب سے اس طرح کے وحشیانہ تشدد کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔
عمار مفلح کو جمعہ کے روز شمالی مغربی کنارے کے قصبے حوارہ میں ایک چوکی پر غاصب افواج کے خلاف مبینہ طور پر چاقو سے حملے کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ عمار کو جب وہ زمین پر پڑا تھا چار گولیاں ماری گئیں۔
فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے ہنگامی امدادی کارکنوں کو متاثرہ شخص تک پہنچنے سے روک دیا۔
واضح رہے کہ اس قتل کے ان فلسطینیوں کی تعداد تقریباً 210 ہوگئی ہے جو صرف اس سال کے آغاز سے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں۔
در ایں اثنا فلسطینی وزارت خارجہ نے "نسل پرست اسرائیلی فوجی" کے ذریعے کیے گئے "گھناؤنے جرم" کی مذمت کی اور اسرائیلی حکومت کو براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا۔