مہر خبررساں ایجنسی کی روسیا الیوم کے حوالے کے ساتھ رپورٹ کے مطابق ترک وزیر خارجہ چاووش اوغلو نے امریکی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ "طاقت اور تکبر کا مظاہرہ درست طریقہ نہیں ہے" اور کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ تیل اور گیس کی قیمتیں نیچے آئیں تو ایران پر سے پابندیاں ہٹا دیں۔ ایک ملک (سعودی عرب) کو دھمکیاں دے کر مسائل حل نہیں کیے جا سکتے۔
رپورٹ کے مطابق، مولود چاووش اوغلو نے اس موقف کا اعلان ترکیہ کے جنوب میں واقع صوبہ مرسین میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے اجلاس کے دوران کیا۔
انہوں نے امریکہ کی دھمکیوں کے مقابلے میں سعودی عرب کی حمایت کی اور کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اوپیک پلس کے تیل کی پیداوار میں کمی کے فیصلے کے بعد امریکہ کی جانب سے سعودی عرب کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ سعودی عرب کے خلاف امریکی دھمکی کو قبول نہیں کر سکتے۔
واضح رہے کہ اوپیک پلس گروپ کی جانب سے یومیہ 20 لاکھ بیرل تیل کی پیداوار کم کرنے کے اعلان کے بعد امریکا اور سعودی عرب کے تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ جہاں واشنگٹن نے ریاض پر الزام لگایا ہے کہ وہ تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ کر کے روس کا ساتھ دے رہا ہے اور تیل کی پیداوار میں یہ کمی پیوٹن کی آمدنی میں اضافے کا سبب بن رہی ہے، تاہم ریاض ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔