مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آج صبح 10:20 پر قزاقستان کے بایکونورخلائی اسٹیشن سے ایرانی سٹیلائٹ خیام کو خلا میں روانہ کیا گیا۔ سٹیلائٹ کا وزن ٦۰۰ کلو گرام جبکہ اسے روسی راکٹ سویوز کے ذریعے بھیجا گیا۔ سٹیلائٹ زمین سے ۵۰۰ کلو میٹر پر مدار میں داخل ہوچکا ہے۔ سٹیلائٹ کے کام کرنے کی عمر ۵ سال بتائی گئی ہے۔
ایرانی خلائی ادارے کے اعلان کے مطابق لانچنگ کے ابتدائی مراحل کامیابی سے پورے ہوچکے ہیں اور اس وقت سٹیلائٹ اپنے آخری مدار یعنی ۵۰۰ کلو میٹر کے مدار میں داخل ہورہا ہے۔
فضائی ادارے کا مزید کہنا ہے کہ کچھ دیر پہلے سٹیلائٹ خیام کا پہلا ٹیلی میٹر ڈیٹا موصول ہوچکا ہے۔ سٹیلائٹ کی نگرانی ماہدشت کے ایرواسپیس سینٹر سے ہو رہی ہے۔
خیام ایک ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے۔ سٹیلائٹ کی تمام تر نگرانی، کنٹرول اور اس سے کام لینے کے متعلق تمام اموراور ہدایات ایرانی ماہرین دیں گے۔
ایرانی وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے خلائی اسٹیشنز میں موجود ایرانی ماہرین پہلے ہی دن سے اور روانگی کے فوری بعد سٹیلائٹ کے امور کو سنبھالے ہوئے ہیں۔
سٹیلائٹ خیام کا آپریٹنگ کنٹرول سینٹر، ہدایات کی ترسیل اور سٹیلائٹ ڈیٹا کی دریافت کرنے والے اسٹیشنز صرف ایران میں ہی ہیں جہاں مقامی انجیئرز اور محققین ایرانی خلائی ادارے کے زیر نگرانی کام کر رہے ہیں۔
خیام سٹیلائٹ سے حاصل ہونے والی معلومات زراعت کے شعبے میں پیداواری صلاحیت بڑھانے، ملک کے پانی کے ذخائر کی درست نگرانی، قدرتی خطرات کی مینجمنٹ، زمین کے غیر قانونی استعمال اور غیر قانونی تعمیرات کی نگرانی، جنگلات کے کٹاو سے روک تھام، ماحولیاتی خطرات کی نگرانی، معدنیات کی نگرانی اور مائننگ کی جانچ پڑتال، ملکی سرحدوں کی نگرانی اور بہت سے دیگر شعبوں میں استعمال ہوسکیں گی۔
ہمیں سوشل میڈیا پر جوائن کریں