بنگلادیش نے ملک میں غیر ملکی ذخائر کم ہونے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر آئی ایم ایف کو ساڑھے چار ارب ڈالر قرض کی درخواست دیدی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا سے نقل کیاہےکہ بنگلا دیش کو یوکرین پر روس کے حملے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ملک کے غیر ملکی ذخائر بالخصوص ڈالرز کی کمی کا سامنا ہے جس کو پورا کرنے کے لیے اب آئی ایم ایف سے ساڑھے چار ارب قرض فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

بنگلادیشی حکام کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کے باعث ملک میں پٹرول، ڈیزل اور گیس کی طلب کو پورا کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے اور بعض اوقات دن میں 13 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے جس پر مساجد سے ایئر کنڈیشنرز کا استعمال کم سے کم کرنے کی گزارش کی ہے۔

وزیر خزانہ مصطفیٰ کمال نے بتایا کہ اب تک ہم نے آئی ایم ایف کو یہ نہیں بتایا کہ کتنا قرضہ چاہیئے۔ ہماری 416 ارب ڈالر کی معیشدت مستحکم ہے اور تیزی سے نمو پذیر ہے لیکن روس یوکرین جنگ کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ادائیگیوں میں کچھ مسئلہ ہے۔

بنگلادیش کے جونیئر پلاننگ منسٹر شمس العالم نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ادائیگیوں کا توازن منفی زون میں ہے۔ ہمیں اپنی شرح مبادلہ کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے اور یہ صورت حال یوکرین پر روسی حملے کے بعد ایندھن کی بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کے بعد سے ہوئی ہے۔