امریکہ نے انسداد انسانی اسمگلنگ سے متعلق پاکستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے درجہ 2 واچ لسٹ سے نکال دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی  کی رپورٹ کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے جس میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں دیرپا کارکردگی دکھانے والے ممالک اور افراد کو سراہا گیا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کی اس رپورٹ میں پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انسداد انسانی اسمگلنگ کے اقدامات پر کورونا وائرس کی وبا کے ممکنہ اثرات کے باوجود حکومتِ پاکستان کی کارکردگی مجموعی طور پر بہترین رہیں جس پر پاکستان کو درجہ  کی واچ لسٹ سے نکال دیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے پریوینشن ٹریفکنگ ان پرسنز ایکٹ پر عمل درآمد کیا اور اس ضمن میں مقدمات، تفتیش اور سماعت سمیت سزاؤں میں اضافہ کیا۔ متاثرین کو تحفظ فراہم کیا اور اسٹیک ہولڈرز کو تربیت دی۔

تاہم رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ابھی بہت کچھ کرنا ہے اور موجودہ کاوشیں دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان یہ اہداف بھی حاصل کرلے گا اور انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے کم سے کم معیار تک پہنچ جائے گا۔

رپورٹ میں سندھ میں مقامی طاقتور افراد کے بھٹوں اور کھیتوں میں جبری مشقت کروانے میں ملوث ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے زور دیا گیا ہے کہ حکومتِ پاکستان وفاقی اور صوبائی سطح پر جبری مشقت سمیت تمام قسم کی اسمگلنگ کے مقدمات اور سزاؤں میں اضافہ کرے۔

رپورٹ میں ایسے غیر ریاستی مسلح گروہوں کی حمایت کو سختی سے روکنے کی تجویز دی گئی جو نابالغ لڑکوں کی ذہن سازی کرکے انھیں اپنے غیر قانونی  کاموں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ انسانی اسمگلنگ کی درجہ 2 واچ لسٹ وہ ممالک ہوتے ہیں جن پر انسداد انسانی اسمگلنگ میں احکامات کی عدم تعمیل اور دیرپا کارکردگی پر بہ صرف پابندی لگائی جاسکتی ہے بلکہ امریکی اور عالمی امداد کی فراہمی بھی مشروط کی جا سکتی ہے۔

پاکستان 2015 سے 2017 میں انسانی اسمگلنگ کی واچ لسٹ کے 3 درجے میں رہا، 2018 میں 3 سے درجہ 2 میں اپ گریڈ کیا گیا، 2019 میں یہی درجہ برقرار رہا تاہم 2020 میں تنزلی ہوگئی جو 2021 میں بھی رہی۔

لیبلز