مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے حزب اللہ کے چالیسویں یوم تاسیس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ لبنان کی کسی بھی ممکنہ جنگ اور صورتحال سے نمٹنے کے لئے مسلسل تیاری نے غاصب صہیونی حکومت کو لبنان کے خلاف فوجی حملہ کرنے سے روک دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ 2006ء کی 33 روزہ جنگ کے دوران زمینی اور سمندری حدود میں صہیونی غاصب حکومت کو شکست فاش سے دوچار کرنے میں کامیاب رہی ہے اور یہ کامیاب کارروائیاں مزاحمتی اور مقاومتی محاذ کے کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کی طرف سے فراہم کردہ منفرد اور بے شمار جنگی سہولیات اور آلات کے ساتھ انجام دی گئیں۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ حزب اللہ بھی مختلف شعبوں کو محتاط منصوبہ بندیوں اور اپنی وسیع اور نمایاں شرکت کے ذریعے آزادانہ اور عسکری طور پر مستقل کرنے اور صہیونی غاصب حکومت کی ہمہ گیر جارحیت کا مقابلہ کرنے میں کامیاب رہی ہے اور یہ تمام اقدامات شہید کمانڈر عماد مغنیہ کی غیر معمولی صلاحیتوں اور تفکر کا نتیجہ ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ 2006ء کی جارحیت سے لے کر 2022ء تک صہیونی حکومت لبنان کے خلاف نئی فوجی کارروائی شروع کرنے میں ناکام رہی ہے، کیونکہ حزب اللہ لبنان کسی بھی ممکنہ جنگ اور تنازعات کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حزب اللہ کی جانب سے مزاحمت نہ ہوتی تو غاصب صہیونی حکومت یقینی طور پر لبنان کے خلاف جنگ شروع کرنے کی کوشش کر رہی ہوتی، تاکہ جنگی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ لبنان میں اپنے سیاسی مقاصد کو حاصل کیا جا سکے۔
شیخ نعیم قاسم نے عصر حاضر میں لبنان میں سیاسی، سماجی اور اقتصادی ترقی کے عمل میں حزب اللہ کی کامیاب اور نمایاں شرکت کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ حزب اللہ کی عظیم فتوحات کو چالیس سال گزر چکے ہیں اور یہ کامیابیاں خطے میں اہم پیشرفت، امریکی صہیونی منصوبے کی شکست، خطے کی قوموں کی بیداری، مقاومت اور مسئلۂ فلسطین اور قدس کے احیاء سے ہم آہنگ ہیں۔