بھارت اور بنگلا دیش میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے اب تک 100 سے زائد افراد جانبحق اور ایک کروڑ کے قریب متاثر ہوئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سیلاب میں پھنسے لاکھوں افراد کو غذائی قلت کا سامنا ہے جبکہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے اب تک ہزاروں مکانات تباہ ہوچکے ہیں، سب سے ذیادہ تباہی بنگلا دیش کے شہر سلہٹ اور بھارتی ریاست آسام میں ریاکارڈ کی گئی۔

رپورٹس کے مطابق شدید بارش اور طوفان سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد ایک کروڑ تک پہنچ گئی ہے،یونیسیف کے مطابق سیلابی صورتحال کے باعث بنگلہ دیش کےشمال مغربی علاقوں میں کم و بیش 40 لاکھ افراد سے زمینی رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوچکا ہے۔

ماہرین موسمیات کے مطابق گزشتہ چند دہائیوں کے دوران حالیہ مون سون سیزن میں اب تک کی ریکارڈکی جانے والی سب سے ذیادہ طوفانی بارشیں ہیں، ماحولیاتی تبدیلی کے باعث بارشوں اور سیلاب کی شدت میں اضافہ ہوا ہے ۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سیلابی صورتحال کے باعث بنگلہ دیش کے دیہی علاقہ شدید متاثر ہو ئے ہیں، مکمل طور املاک تباہ ہونے کے باعث لوگ اشیائے ضرورت سے محروم ہوکر رہ گئے ہیں سیلابی صورتحال کے باعث متاثرہ علاقوں میں غذائی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے،پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی  اور  سیلاب سے متاثرہ افراد کے پاس سینکڑوں میل پھیلے رقبہ میں سر چھانےکیلئے کوئی محفوظ علاقہ بھی دستیاب نہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ حکومت متاثرہ ایریا کو ایمرجنسی زون قرار دیتے ہو ئے سیلاب میں پھنسے لوگوں کا انخلا یقینی بنائے,اب تک حکومتی سطح پر کئے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں ایک لاکھ کوافراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے تاہم اس کے باوجود ایک بڑی تعداد حکومتی امداد کی منتظر ہے۔

لیبلز