مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی شوری کے اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی شرپسندانہ حکمت عملی نے پرامن ممالک کو بھی تباہی میں دھکیل دیا ہے۔امریکہ خطے کو عدم استحکام کا شکار کرکے چین کا راستہ روکنا چاہتا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی کونسل کا اہم اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں ملک بھر سے صوبائی عہدیداران نے شرکت کی۔
اجلاس کے اختتام پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی شوری کے اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی موجودہ نازک ترین صورتحال سے ہمسایہ ممالک کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد وہاں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔جس سے پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہو گا۔وہاں کے داخلی حالات پر قابو پانا افغانستان کی کمزور مرکزی حکومت کے بس میں نہیں رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے۔امریکہ کی شرپسندانہ حکمت عملی نے پرامن ممالک کو بھی تباہی میں دھکیل دیا ہے۔امریکہ خطے کو عدم استحکام کا شکار کرکے چین کا راستہ روکنا چاہتا ہے۔ طاقت کی منتقلی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے پوری دنیا میں آگ و خون کاامریکی خطرناک کھیل جاری ہے۔اس ساری صورتحال میں پاکستانی حکومت اور قوم کو بابصیرت اور دانشمندانہ انداز فکر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔وسط ایشیا کی ریاستوں کو اس مسئلے کا مل کر حل نکالنے کے لیے سنجیدگی سے سوچنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سرحد پار انسداد دہشت گردی کے لیے امریکہ کو اڈوں کی فراہمی پر وزیر اعظم کا موقف پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔ یہ پاکستان کے ستر ہزار شہدا کے اہل خانہ کا موقف ہے۔ پاکستانی قوم پاکستان کی خودمختار ریاست کو امریکی ڈکٹیشن سے آزاد دیکھنا چاہتی ہے۔ موجودہ حکومت کو اپنے اس جاندار اور جراتمندانہ فیصلے پر ثابت قدم رہنا ہو گا۔