مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی آج کل نیویارک کے دورے پر ہیں جہاں انھوں نے اخبار مانیٹر کے ساتھ گفتگو میں ایٹمی معاہدے کے بارے میں پرامید ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے ایٹمی معاہدے میں بھی منہ زوری دکھانے کی کوشش کی لیکن ایران نے بھی اپنے مطالبات کو منوا لیا اور انھیں اس معاہدے کا حصہ بنانے میں کامیاب ہوگیا۔
لاریجانی نے کہا کہ امریکہ نے ایران کو تسلیم کرنے کے لئے مختلف اور گوناگوں حربے استعمال کئے جن میں کبھی دھمکیوں سے کام لیا اور کبھی اقتصادی پابندیاں عائد کیں لیکن امریکہ کو ہر میدان میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس صورتحال کے پیش نظرامریکہ ایک بار پھر مذاکرات کی میز پر آنے کے لئے مجبور ہوگیا۔
لاریجانی نے کہا کہ ہم اپنے تمام مطالبات کو حاصل نہیں کرسکے لیکن ہم نے کچھ اہم مطالبات منوا لئے ہیں۔ اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ دشمن سمجھ گیا ہے کہ ایران کو ظالمانہ پابندیوں کے ذریعہ جھکایا نہیں جاسکتا اس لئے اس نے مذاکرات میں ہی اپنی عافیت سمجھی۔
لاریجانی نے کہا کہ ایران نے کبھی کسی ہمسایہ ملک پر حملہ نہیں کیا لیکن جب بھی کسی ملک نے ایران پر حملہ کیا تو ایرانی قوم نے اس کا بھر پور دفاع کیا ہے ایران اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے روابط کا خواہاں ہے اور دہشت گردی کو دنیا کے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔