مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیرداخلہ صادق محصولی اور پاکستانی وزارت داخلہ کے سرپرست رحمن ملک نے دو طرفہ تعاون پر بات چیت کی ہے دونوں وزراء نے باہمی ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات اچھے رہے ہیں اور فریقین نے سیاسی ، اقتصادی اور سکیورٹی کے امور کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے محصولی نے کہا کہ پاکستانی وزارت داخلہ کے سرپرست سے مذاکرات میں سرحدوں کو محفوظ بنانے، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے غیر قانونی مہاجرت ، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے مشترکہ تعاون کی ضرورت پر دیاہے ایران اور پاکستان کی وزارت داخلہ میں دو رابط مقرر کئے گئے ہیں جو براہ راست اس ذمہ داری کو انجام دیں گے۔
پاکستانی وزارت داخلہ کے سرپرست رحمن ملک نے ایرانی سفارتکار حشمت اللہ عطار زادہ کے اغوا کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت ایران کے اغوا کئے گئے سفارتکار کی بازیابی کے لئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے اور سفارتکار زندہ اور خیریت سے ہیں۔ رحمن ملک نے ایران اور پاکستان کے تجارتی و اقتصادی تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے بعض ممالک کےساتھ 10 ارب ڈالر کے تجارتی معاملات انجام پارہے ہیں جبکہ پاکستان اور ایران کے درمیان صرف 400 ملین ڈالر کا لین دین ہے انھوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ تجارتی شعبے میں توسیع اور فروغ کا خواہاں ہے ۔
آپ کا تبصرہ