1 جنوری، 2020، 1:14 PM

زینب کہیں علی تھیں کہیں پر بتول تھیں

زینب کہیں علی تھیں کہیں پر بتول تھیں

آیاتِ حق کی چھاؤں میں عصمت کا پھول تھیں// زینب کہیں علی تھیں کہیں پر بتول تھیں//یہ گلشنِ عصمت کی وہ معصوم کلی ہے// تطہیر میں زہرا ہے تو تیور میں علی ہے۔

محسن نقوی  کی حضرت زینب (س)کی شان میں چند اشعار :

آیاتِ حق کی چھاؤں میں عصمت کا پھول تھیں

زینب کہیں علی تھیں کہیں پر بتول تھیں

اسلام کا سرمایہ ء تسکین ہے زینب

ایمان کا سلجھا ہوا آئین ہے زینب

حیدر کے خدوخال کی تزئین ہے زینب

شبیر ہے قرآن تو یاسین ہے زینب

یہ گلشنِ عصمت کی وہ معصوم کلی ہے

تطہیر میں زہرا ہے تو تیور میں علی ہے۔

News ID 1896666

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha