مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان گلوبل کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ نے کہا ہے کہ وہ تب تک پاکستان کو فوجی امداد دینے کیلئے تیار نہیں ہے جب تک پاکستان قبائلی علاقوں میں حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہیں کرتا۔ اطلاعات کے مطابق امریکی محکمہ داخلہ کی ترجمان الزبتھ ٹریڈو نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی کانگرس کے اہم ترین ارکان پاکستان کو مطلوبہ کارروائیاں کرنے تک فوجی امداد دینے کے حق میں نہیں ہیں۔ امریکہ نے پاکستان کو دوٹوک انداز میں حقانی نیٹ ورک کی کارروائیوں سے آگاہ کردیا ہے اور پاکستان کو اچھی طرح پتہ ہے کہ اس گروہ کے خلاف کیا اقدامات اٹھانے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پاکستان دہشت گرد گروہوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں کرے گااور اگر پاکستان ایسا کرتا ہے تو ہم ان کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکی محکمہ داخلہ کا بیان پاکستانی مشیر داخلہ سرتاج عزیز کے پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان کی تصدیق کرتا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ 3 ماہ سے پاکستان کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کشیدہ چل رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے امریکی کانگریس نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر پاکستان کی فوجی امداد کے ساڑھے چار سو ملین ڈالر روکنے کا بل پاس کیا تھا جبکہ گزشتہ ماہ امریکی کانگریس نے پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی خریداری میں امداد فراہم کرنے سے بھی انکار کردیا تھا۔
امریکہ نے کہا ہے کہ وہ تب تک پاکستان کو فوجی امداد دینے کیلئے تیار نہیں ہے جب تک پاکستان قبائلی علاقوں میں حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہیں کرتا۔
News ID 1864032
آپ کا تبصرہ