مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کی ڈکٹیٹر اور ظالم و جابر حکومت نے 10 سال میں پہلی بار غیرملکی بینک سے 8 ارب ڈالرکا قرضہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق برطانوی فرم ویرس پارٹنرز سعودی حکومت کو قرضے کے حصول پر مشاورت فراہم کر رہی ہے۔ فرم کی جانب سے سعودی وزارت خزانہ کے ایما پر کچھ بینکوں سے تجاویز مانگی گئی ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ تجاویز میں 5 سال کے قرضے کا کہا گیا ہے اور ساتھ ہی قرضے میں اضافے کا آپشن بھی رکھا گیا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ قرضہ فراہم کرنے والا بینک سعودی حکومت کی جانب سے انٹرنیشنل بانڈ کا انتظام کرے گا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ6 خلیجی ممالک نے 2016 میں 20 ارب ڈالر کا قرضہ لیا ہے جوکہ ایک بہت بڑی تبدیلی ہے۔ اس سے قبل خلیجی ممالک دیگر ملکوں کو قرضے دے رہے تھے۔
سعودی عرب کی ڈکٹیٹر اور ظالم و جابر حکومت نے 10 سال میں پہلی بار غیرملکی بینک سے 8 ارب ڈالرکا قرضہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
News ID 1862430
آپ کا تبصرہ