مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی مبصرین اور ماہرین کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی کی تاریخ کا جائزہ لینے اور امریکہ اور سعودی عرب کے گہرے تعلقات کی روشنی میں ہر باشعور انسان اس نتیجے تک پہنچ جاتا ہے کہ دنیا بھر میں امریکہ کے سنگین اور بھیانک جرائم میں سعودی عرب کا برابر تعاون شامل رہا ہے سعودی عرب نے تمام امریکی جنگوں کے اخراجات ادا کئے ہیں سعودی عرب نے عراق کی ایران کے خلاف جنگ میں 200 ارب ڈالر صدام معدوم کو ادا کئے اور پھر جب صدام معدوم نے کویت پر یلغار کی تو سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ ملکر کر صدام معدوم کو تختہ دار پر لٹکا دیا اس طرح سعودی عرب نے عراق پر امریکی حملے کی راہیں ہموار کردیں۔ القاعدہ، طالبان، داعش ، النصرہ اور ان جیسی دیگر دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل میں سعودی عرب نے امریکہ کا بھر پور تعاون کیا اور پھر بظاہر انہی تنظیموں کے خلاف سعودی عرب امریکی اتحاد میں شامل ہوگیا۔ لیبیا، مصر ، عراق ، شام اور لبنان میں سعودی عرب کی مداخلت کسی پر پوشیدہ نہیں ، سعودی عرب نے مصر کے سابق صدر محمد مرسی کی حکومت کو گراکر اسے جیل بھجوا دیا اور مصر میں فوجی کودتا کی حمایت کردی یمن پر دسیوں سال تک سعودی عرب کا تسلط رہا لیکن وہاں کے لوگوں کی پیشرفت اور ترقی میں سعودی عرب نے ہمیشہ رکاوٹ پیدا کی ۔ سعودی عرب نے ہمیشہ بڑے شیطان امریکہ کا ساتھ دیا ہے مسئلہ فلسطین میں بھی سعودی عرب فلسطینیوں کے بجائے امریکہ کے ساتھ ہے صرف بعض متملق اور چاپلوس قسم کے حکام کا منہ بند کرنے کے لئے انھیں ڈالروں کے تھیلے حوالے کردیتا ہے تاکہ وہ کسی مشکل وقت میں سعودی عرب کا دفاع کرسکیں ۔ یمن پر سعودی عرب نے فوجی حملہ کرکے اپنے چھپے ہوئے مکروہ چہرے کو پیش کردیا ہے یمن پر حملے میں اس نے پہلے امریکہ کو آگاہ کیا اس سے اجازت لی اور پھر حملہ کیا یمن پر حملے میں ایک طرف شیطانی اور شرارتی محاذ ہے جس میں امریکہ ،سعودی عرب اور ان کے طرفدار حکام شامل ہیں اور دوسری طرف صرف یمن کے مظلوم عوام ہیں البتہ یمن پر سعودی عرب کے حملے کی بھی کئی ممالک نے شدید مذمت کی ہے جن میں اسلامی جمہوریہ ایران، عراق، شام، لبنان ، الجزائر ، تیونس شامل ہیں جبکہ روس اور چین نے یمن پر سعودی عرب کے حملے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ادھر خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ملک عمان نے بڑے اور چھوٹے شیطان کی سرپرستی میں ہونے والی جنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سعودی عرب نے اپنی رفتار اور اپنے کردار سے صاف ظاہر کردیا ہے کہ وہ بڑے شیطان غلام ہے اور بڑا شیطان اس سے جو چاہے وہ وہی کرنے کے لئے تیار ہے۔ لہذا سعودی عرب خطے میں بڑے شیطان امریکہ کا بہت بڑا حامی اور قریبی ساتھی ہے۔
مہر نیوز/28 مارچ/ 2015 ء : سعودی عرب نے عالمی اور علاقائی سطح پر ہمیشہ بڑے شیطان امریکہ کی مدد اور حمایت کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ مشرق وسطی میں چھوٹا شیطان ہے۔
News ID 1852460
آپ کا تبصرہ