مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کی سلامتی اور قومی کمیشن کے رکن اور اصفہان کے نمائندے حسن کامران نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور ترکی دونوں اسرائیل کے ساتھ ہم پیالہ اور ہم نوالہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب علاقائی ممالک میں خود آشکارا مداخلت کررہا ہے اور شام و عراق میں بھی دہشت گردوں کی کھل کر حمایت کررہا ہے لیکن الزام ایران پر عائد کرتا ہے۔ حسن کامران نے داعش کی خلاف ترکی کی پالیسی کو متضاد قراردیتے ہوئے کہا کہ ترکی اور سعودی عرب دونوں در حقیقت اسرائیل کے ہم پیالہ اور ہم نوالہ ہیں۔ انھوں نے کہ ک سعودی عرب ایک ڈکٹیٹر ملک ہے جو اپنی عورتوں کو ڈرائیونگ کی بھی اجازت نہیں دیتا۔ انھوں نے کہا کہ داعش دہشت گردتنظيم سعودی عرب کے قوانین کی جیتی جاگتی تصویر ہے کیونکہ داعش دہشت گرد اسی اسلام کے پیچھے ہیں جو سعودی عرب میں ہےاور سعودی عرب کا اسلام در حقیقت امریکی، یزیدی اور معاویائی اسلام ہے۔
حسن کامران نے کہا کہ ایران کی پالیسی مظلوموں کے دفاع پر استوار ہے اور شام اور عراق میں ایران شامی اور عراق کے مظلوم اور ستمدیدہ عوام کی حمایت کررہا ہے جن کی زندگی کو ان دہشت گردوں نے تباہ اور برباد کردیا ہے جن کی ترکی اور سعودی عرب حمایت کررہے ہیں۔ ایران مظلوموں کا حامی ہے اور ایران نے اس بات کو مسئلہ فلسطین میں ثابت کردیا ہے۔
آپ کا تبصرہ