مہر خبررساں ایجنسی نے سومریہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراقی فوج نے تکریت میں سلفی وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے جس میں اب تک درجنوں دہشت گرد جہنم پہنچ گئے ہیں جبکہ زندہ دہشت گردوں نے فرار اختیار کرلیا ہے عراقی فوج نے بیجی اور تکریت کے علاقہ کو سلفی وہابی دہشت گردوں کا قبرستان بنادیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق عراقی فوج نے داعش داعش دہشت گردوں کے قبضے سے تکریت شہر کو چھڑانے کیلیے کارروائی کی ہے۔ تکریت یونیورسٹی کے احاطے میں 3 ہیلی کاپٹر اترے ہیں ۔ موصل میں باغیوں اور فورسز میں شدید لڑائی کے بعد 10 ہزار افراد شہر سے باہر آگئے جن میں اکثر عیسائی ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ رواں مہینے کے آغاز پر سلفی وہابی داعش دہشت گردوں نے شہر تکریت پر قبضے کے بعد 160 فوجیوں کو ہلاک کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری بان کی مون کے نام 4صفحات پر مشتمل خط میں عراقی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ عراق کو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے خطرناک صورت حال کا سامنا ہے۔ عراق کو عالمی برادری کی مدد، فوجی تربیت، جدید اسلحہ اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے تاکہ بغاوت کو کچلا جا سکے۔عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے برطانوی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ امریکہ نے جہازوں کی خریداری کے معاہدے کے نام پر ہمیں دھوکہ دیا سعودی رعب اور امریکہ دہشت گردوں کی پشتپناہی کررہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ