ایرانی وزارت خارجہ کے اعلی اہلکار نے کہا ہے کہ صدام کی جانب سے ایران پر کیمیائی حملوں میں امریکہ اور جرمنی بھی شریک جرم ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے قانونی اور بین الاقوامی امور کے مشیر کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت اور اس کے حامی امریکہ اور مغربی ممالک نے مختلف ممالک میں نہتے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کیے ہیں۔

کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی ممانعت کی تنظیم کی 29 ویں سالانہ کانفرنس کے موقع پر انہوں نے کہا کہ زمان معاصر میں اسلامی جمہوریہ ایران کیمیائی ہتھیاروں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ اس وقت صہیونی حکومت فلسطین اور لبنان میں ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کررہی ہے۔ اس میں امریکہ اور مغربی ممالک اپنی حمایت کے ساتھ شریک جرم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے جبکہ دنیا کے ممالک کو چاہئے کہ صہیونی حکومت کا ہتھیار فروخت کرنے کا سلسلہ بند کریں۔ اسرائیل نے بین الاقوامی امن فورس یونیفل پر بھی کیمیائی استعمال کیا ہے۔

غریب آبادی نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ ممنوعہ ہتھیاروں کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین پر عمل کیا ہے جبکہ امریکہ اور اس کے حامیوں نے نہتے شہریوں پر استعمال کرنے کے لئے صہیونی حکومت کو ممنوعہ ہتھیار فراہم کیا اور اس حوالے سے بین الاقوامی اداروں کو اطمینان بخش جواب نہیں دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک نے ایران کے خلاف جنگ میں صدام کی حمایت کرتے ہوئے کیمیائی ہتھیار فراہم کیے۔ امریکہ اور جرمنی ایران پر کیمیائی حملوں میں صدام کے ساتھ جرم میں شریک ہیں۔ ان ممالک کو بین الاقوامی فورمز پر جوابدہ ہونا پڑے گا تاکہ کیمیائی حملوں سے متاثر ایرانیوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جاسکے۔