مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں فلسطین اور لبنان پر صہیونی حکومت کی جارحیت کے بارے میں ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے معاون برائے قانونی اور بین الاقوامی امور کاظم غریب آبادی نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں صہیونی جارحیت بے انصافی اور بے شرمی کی انتہا ہے۔
انہوں نے صہیونی جارحیت کو امریکہ اور مغربی ممالک کی مکمل حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت نے خطے میں نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی پامالی کا بازار گرم کررکھا ہے۔ امریکہ کی ناجائز اولاد اسرائیل اپنے جرائم پر جوابدہی سے محفوظ ہے۔ صہیونی مظالم کے خلاف قیام اور اپنا دفاع فلسطینی عوام کا جائز حق ہے جس کے لئے کسی کی اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزارت خارجہ کے معاون نے او آئی سی سربراہان مملکت کے اجلاس میں منظور ہونے والی قرارداد کی طرف توجہ دلاتے ہوئے تاکید کی کہ فلسطین اور لبنان میں جنگ بندی، فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور بین الاقوامی امداد رسانی کے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے غزہ میں اقوام متحدہ کے منشور کی پامالی کے علاوہ انروا پر پابندی اور ادارے کے سینکڑوں کو کارکنوں کو قتل کیا ہے لہذا صہیونی حکومت کو اقوام متحدہ سے خارج کرنے کا وقت آپہنچا ہے۔
غریب آبادی نے صہیونی حکومت کے حامی ممالک اور اداروں سے مطالبہ کیا کہ تل ابیب کو ہتھیار فراہم کرنے کا سلسلہ ترک کیا جائے اور اقتصادی اور تجارتی پابندی عائد کی جائے۔