ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان نے دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے پاکستان کے دورے کے اختتام پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے اسلام آباد کے دورے کے دوران میزبان ملک کے اعلی حکام کے ساتھ مفید ملاقاتیں ہوئیں۔ پاکستانی اعلی حکام کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور خطے کے مسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔

انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے خطے میں ہونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے ایران اور پاکستان کے موقف بہت مربوط اور ایک دوسرے کے قریب ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستانی حکومت، میڈیا اور عوام نے ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی کاروائی کی بھرپور مذمت کی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ فلسطین اور لبنان پر صیہونی حکومت کے حملوں کو روکنے کے لیے مشترکہ مشترکہ موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم او آئی سی کے سربراہی اجلاس میں اس حوالے سے مزید اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔

عراقچی نے کہا کہ افغانستان سرحدوں پر موجود دہشت گرد نیٹ ورک سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ صہیونی حکومت کے شرارت آمیز اقدامات کے ساتھ ایرانی سیکورٹی فورسز پر حملہ کیا گیا جس میں بدقسمتی سے ہماری پولیس فورس کے 10 جوان شہید ہوئے۔ یہ ان دونوں کے درمیان ہم آہنگی کو ظاہر کرتا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے پاکستانی دوست بھی یہی عقیدہ رکھتے ہیں لہذا ہم نے ان دہشت گرد گروہوں کے خلاف اپنی کارروائیوں کو تیز کرنے اور اس حوالے سے مزید ہم آہنگی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عراقچی نے اپنے دورے کے بارے میں کہا کہ مجموعی طور پر یہ ایک بہت اچھا دورہ تھا اور میں اس سفر سے پہلے کی نسبت بہت زیادہ امید کے ساتھ واپس آؤں گا۔ دونوں ممالک کے درمیان سماجی، سیاسی اور ثقافتی شعبوں میں ان شاء اللہ مزید رابطے بڑھیں گے۔