مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی یوم طوفان الاقصیٰ پر تحریک بیداری امت مام خمینیؒ کا قدس کے محور پر مبنی بین الاقوامی ہم آہنگی اور مزاحمت کا تصور حقیقت بن چکا ہے۔علامہ سید جواد نقویمصطفی کی ملک گیر ریلیاں اور اجتمایک بیداری امت مصطفی کی جانب سے عالمی یوم طوفان الاقصی کے موقع پر ملک بھر میں ریلیاں اور اجتماعات منعقد کیے گئے۔
کراچی، اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، پشاور، گلگت، بلتستان، ملتان، ساہیوال، ڈیرہ اسماعیل خان، بھکر، سرگودھا، ڈیرہ غازی خان، لاڑکانہ اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
کراچی میں یکجہتی غزہ و لبنان مارچ کا آغاز نمائش چورنگی تا تبت سینٹر ہوا، اس موقع پر مرد و خواتین، بچے، علماء کرام، مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد نے بھرپور شرکت کی۔
تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے شرکاء سےبراہ راست خطاب میں کہا کہ حماس کے "آپریشن طوفان الاقصیٰ" نے انٹیلی جنس اور عسکری شعبے میں برتری کی دعویدار ناجائز صہیونی ریاست کی ناک خاک میں رگڑ دی ہے اور ایک سال گزرنے کے باوجود بھی وہ امریکا کی جانب سے فراہم کردہ تمام تر فوجی، مالی و سیاسی حمایت اور بدترین جنگی جرائم کے باوجود اپنا اعلان کردہ ایک بھی ہدف حاصل نہیں کر سکی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اپنے ناجائز اڈے اور جنایتکار صیہونی ریاست کو پُرامن، مستحکم اور خطے میں ایک معمول کی ریاست میں تبدیل کرنا امریکہ کے اہداف میں شامل ہے۔ خیانتکار و بے ضمیر عرب حکمرانوں نے اس مقصد کے حصول کے لیے صہیونیوں سے تعاون کیا ہے اور یہ بات طے ہے کہ جو جنایت غزہ پر ہو رہی ہے وہ مکمل طور پر انہی کی ایما پر ہو رہی ہے۔
صہیونزم کی یلغار سے فلسطینیوں کا سینہ جبکہ خیانت و منافقت سے پشت زخمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ، حماس اور اسلامی مزاحمت نے امریکی و صیہونی مقاصد کے برخلاف تمام دنیا کو فلسطین سے مربوط و ہم آہنگ کر دیا ہے اور اس قضیہ کو فراموشی کی نظر ہونے سے محفوظ رکھا ہے۔ آج امام خمینیؒ کا قدس کے محور پر مبنی بین الاقوامی ہم آہنگی اور مزاحمت کا تصور حقیقت بن چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی مزاحمت اپنے تمام اہداف و مقاصد میں کامیاب رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ امریکہ اور صہیونی ریاست اپنے ناجائز وجود پر پڑنے والی پے در پے کاری ضربوں کا جواب معصوم عورتوں اور بچوں کے قتل عام سے لے رہی ہے۔ امریکہ کے ہاتھ کہنیوں تک مظلوموں، بچوں، بیماروں اور عورتوں کے خون میں ڈوبے ہوئے ہیں، وہی ان جرائم کو گائیڈ کر رہا ہے جو غزہ میں انجام پا رہے ہیں۔
ریلی سےعلامہ جناب ناظر تقوی، علامہ جناب جواد نوری صاحب، علامہ زین رضا صاحب, علامہ زاہد علی صاحب, علامہ شیخ سلیم صاحب، علامہ حاجت ولائیتی صاحب، سجاد علی صاحب، علامہ اعجاز حسین صاحب علامہ منظر الحق تھانوی، مفتی دائود، و دیگر نے شرکت و خطاب کیا۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت سے پہچنے والی ہر کاری ضرب شیطان بزرگ امریکہ کے وجود پر لگ رہی ہے جس کا وجود خطے کے تمام مسائل کی جڑ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو نکتہ انتہائی و نہائی اور امام راحل کا متعین کردہ ہے، وہ اسرائیل کی نابودی اور خطے سے ڈی-امریکانائزیشن ہے چونکہ صہیونی ریاست کا خاتمہ ہی ان تسلط پسند طاقتوں کے جرائم کو ختم کرنے کا واحد ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناجائز صیہونی حکومت اس علاقے کے لیے ایک مہلک اضافہ اور سراپا نقصان ہے، جو بلا شبہ ختم اور نابود ہو جائے گی، اور عرب حکمرانوں اور صہیونی لابیوں کے ہاتھ صرف ذلت اور بدنامی لگے گی جنہوں نے اپنے تمام وسائل و توانائیاں استکباری سیاست کے لیے وقف کر رکھی ہیں۔