مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ہم نے ایک بھائی اور باپ کو کھودیا ہے۔ ہم اپنے کمانڈروں اور سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر عباس نیلفروشان کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے تمام علاقوں میں قتل عام کر رہا ہے۔ یہ عام شہریوں، صحت کی تنظیموں، الرسالہ سکاؤٹس، اور بچے، خواتین اور بوڑھوں پر حملہ کر رہا ہے جو اپنے گھروں میں مقیم ہیں۔
امریکہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ صہیونی حکومت کی حمایت کرتا ہے اور اس کی مدد کرتا ہے اور اس کے قتل عام میں لامحدود فوجی مدد اور ہر قسم کی حمایت کے ساتھ حصہ لیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک بھائی، ایک پیارے انسان اور اپنے باپ کو کھو دیا۔ میں آپ کو اپنی زندگی کے انتہائی تکلیف دہ لمحات میں بیان کر رہا ہوں۔
شیخ قاسم نے کہا کہ سید نصر اللہ مجاہدین سے محبت کرتے تھے جنہوں نے اپنے پاس جو کچھ تھا خدا کی خاطر دے دیا۔ وہ امام خمینی اور رہبر معظم کی راہ کے حقیقی پیرو تھے۔ شہید حسن نصراللہ فلسطین کی آزادی کے عاشق تھے۔
انہوں نے کہا کہ سید حسن نصراللہ کی شہادت کے باوجود حزب اللہ کی کاروائیوں میں کمی نہیں آئے گی۔ حزب اللہ کی جانب سے حیفا پر ایک میزائل فائر کرنے سے دس لاکھ صہیونی پناہ گاہوں میں چھپ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی فوج لبنان کی سرحدوں میں داخل ہونے کی صورت میں حزب اللہ کے جوان ان کا مقابلہ کرنے کے لئے مکمل تیار ہیں۔ صہیونی حکومت ہماری طاقت کو ختم نہیں کرسکتی ہے۔ یہ جنگ طویل اور آپشنز زیادہ ہیں۔
حزب اللہ کے نائب سربراہ نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ کے جانشین اور دیگر کمانڈروں کی فہرست بنائی جارہی ہے۔ ہم سب میدان میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2006 کی جنگ کی طرح اس مرتبہ بھی ہم ہی میدان میں فاتح ہوں گے۔
شیخ نعیم قاسم نے صہیونی حکومت کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ کے ساتھ حزب اللہ کے 20 کمانڈروں کے اجلاس کی خبر بے بنیاد ہے۔
اپڈیٹ جاری ہے۔۔۔۔