ایرانی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد حسین باقری نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی بربریت اور وحشیانہ کارروائیوں کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل باقری نے طوفان الاقصی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے اپنی ذلت اور شکست کو محسوس کیا اور وہ میدان جنگ میں بہادر فلسطینی جنگجوؤں کا مقابلہ نہیں کر سکی۔

گارڈین کونسل کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران نے تمام دھمکیوں اور دباؤ کے باوجود کامیابی حاصل کی اور ملک کے خلاف کی گئی تمام سازشوں کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنا دیا۔

انہوں نے گزشتہ چار دہائیوں میں ملک کے خلاف دشمن کی جانب سے دی جانے والی ظالمانہ دھمکیوں اور پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم ر اصولی حکمت عملی کے ساتھ ملک کے مسائل حل کر سکتے ہیں۔

جنرل باقری نے مغربی ایشیا کے خطے کو دنیا کا انتہائی حساس خطہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد مغربی ایشیائی خطہ دنیا کا سب سے اہم خطہ بن گیا ہے اور بہت سے مفکرین کا خیال ہے کہ اس خطے کی خودمختاری پوری دنیا کی خودمختاری ہے اور اس خطے کا مضبوط ترین ملک دنیا کا مضبوط ترین ملک ہوگا۔

انہوں نے تاکید کی کہ انقلاب اسلامی کی شاندار فتح کے 45 سال گزر جانے کے بعد ایران نے پابندیوں اور دھمکیوں کے باوجود مسئلہ فلسطین کو زندہ اور مزاحمت کا محور بنادیا ہے۔ غاصب صیہونی حکومت نے ذلت اور ناکامی محسوس کی اور وہ فلسطینی جنگجوؤں کا مقابلہ نہیں کرسکی، اس لیے اس نے نہتے لوگوں، معصوم بچوں اور عورتوں کے خلاف ظلم و بربریت کا سلسلہ شروع کیا جو تاریخ میں بے مثال ہے۔