افغان طالبان کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ دایکندی میں زائرین کربلا پر حملے کے بعد تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے اے ایف پی کے حوالے سے کہا ہے کہ افغانستان کے صوبہ غور میں شیعہ زائرین کے قافلے پر دہشت گرد تنظیم داعش نے حملہ کردیا ہے۔ زائرین اربعین حسینی کے موقع پر کربلائے معلی کی زیارت سے مشرف ہوکر واپس آرہے تھے۔

افغان حکمران طالبان کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ زائرین کے قافلے پر دہشت گرد حملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ تکفیری تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ قافلے پر فائرنگ کے نتیجے میں 14 افراد شہید اور 6 زخمی ہوگئے ہیں۔ زائرین کا تعلق دایکندی سے ہے۔