مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے اور سفیر سعید ایروانی نے مشرق وسطی کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران دنیا کے کسی بھی ملک کی طرف سے کسی بھی مقام پر کیمیائی ہتھیار کے استعمال کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام کیمیائی اسلحہ کنونشن پر دستخط کرنے والے ممالک میں سے ہے اور کنونشن کے قوانین پر ہمیشہ عمل کیا ہے۔ ایران شام کی جانب سے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کی کوششوں کی قدردانی کرتا ہے۔ ہم شام کی رپورٹ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ایروانی نے مزید کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم کی رپورٹ غیر جانبدارانہ، ماہرانہ اور زمینی حقائق کے مطابق ہونا چاہئے تاکہ اس کی بنیاد پر شواہد جمع کیے جاسکیں۔ یہ امر تنظیم اور بین الاقوامی سطح پر کیمیائی ہتھیار کے استعمال کو روکنے کے لئے مفید ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ سالوں کے دوران بعض ممالک نے تنظیم کو سیاسی اہداف کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کی ہے اور اس پلیٹ فارم سے شام کے خلاف الزامات لگائے ہیں۔ ہم نے اس حوالے سے متعدد مرتبہ اجلاسوں میں انتباہ کیا ہے۔
ایروانی نے کہا کہ ایران کیمیائی ہتھیاروں سے متاثر ہونے والے ایک بڑے ملک کی حیثیت سے دنیا کے کسی بھی مقام پر کسی بھی ملک کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے امکانات کو روکا جائے۔
انہوں نے دہشت گرد تنظیموں کی کیمیائی ہتھیاروں تک رسائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔