مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر داخلہ کے معاون اور اربعین کمیٹی کے سربراہ میر احمدی نے کہا ہے کہ اس سال ایران میں بسوں کی کمی کے پیش نظر پاکستانی زائرین کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم نہیں کی جاسکتی ہے۔
مہر نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی سرحد سے داخل ہوکر عراقی بارڈر تک 2 ہزار کلومیٹر لمبا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔ اس طویل فاصلے کے لیے بسیں فراہم نہیں کی جاسکتی ہے لہذا پاکستانی زائرین خود بسوں کا انتظام کرکے آئیں تاکہ کسی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
احمدی نے دوبارہ تاکید کی کہ ٹرانسپورٹ کا انتظام کئے بغیر آنے والے زائرین ایران میں داخل ہونے کے بعد سفری مشکلات میں گرفتا ہوں گے اور مخصوص ایام میں کربلا نہیں پہنچ پائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عراقی حکام 50 ہزار زائرین کی تعداد پر اصرار کررہے ہیں جبکہ زائرین کی عمر بھی 50 سال سے زائد ہونے پر مصر ہیں۔ تاحال عراقی حکام کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔