حماس کے نائب سربراہ نے تاکید کی ہے کہ صہیونی حکومت کو اسماعیل ہنیہ پر حملے کا سنگین تاوان ادا کرنا ہوگا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ فلسطینی تنظیم حماس کے نائب سربراہ خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ شہید اسماعیل ہنیہ نے خود کو دین اور ملت کے لئے قربان کردیا۔ ان کی شہادت کے بعد حماس مقاومت سے دستبردار نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ شہید ہنیہ کسی مخفی گاہ میں نہیں تھے لہذا اس کی شہادت انٹیلی جنس کامیابی نہیں ہے۔ شہید ہنیہ نے دشمن کو پریشان کررکھا تھا۔ ان کی شہادت سے دشمن کو کوئی کامیابی نہیں ملی بلکہ خطے میں جاری بحران کو مزید بڑھادیا ہے۔

الحیہ نے کہا کہ دشمن کو بخوبی معلوم ہے کہ ایران، لبنان اور مقاومت راستے نہیں ہٹنے والے ہیں۔ ان کے اقدامات کا ہر حال میں جواب دیا جائے گا اور دشمن کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ شہید ہنیہ کا جانشین بھی ان کا راستہ جاری رکھے گا۔ شہید کا خون ہمارے لئے مشعل راہ ہے کہ دشمن سے نبرد کا واحد راستہ مقاومت ہے۔ اسی پر ساری قوم متحد ہے اور دشمن کو اسی کے سہارے نابود کردیں گے۔

الحیہ نے کہا کہ شہید ہنیہ پر ایک میزائل سے حملہ کیا گیا۔ ہم ایرانی حکام کی جانب سے تحقیقات کے منتظر ہیں۔ القسام بریگیڈ اس کا ضرور بدلہ لے گی۔ فلسطینی گروہوں کے پاس متحد ہونے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں ہے۔ جس ہاتھ نے شہید ہنیہ پر میزائل فائر کیا ہے اگر اس کو نہیں کاٹا گیا تو دوسرے مقامات پر بھی میزائل فائر کرے گا۔