انصاراللہ کے سربراہ نے بحیرہ احمر میں یمنی فوج کی کاروائیوں کے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی طیارہ بردار جہازوں کا زمانہ ختم ہوا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ یمنی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ شیطان کی پرستش میں مصروف کفار انسانی معاشرے اور عالمی امن کے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔

انہوں نے منافقین کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ دشمن کو فائدہ پہنچانے کے لئے مسلمان کے اندر اختلافات ایجاد کرتے ہیں اور عوام کی توجہ اہم اور بنیادی امور سے ہٹادیتے ہیں۔ منافقین دشمن کے منصوبوں کی تکمیل کے لئے فعال کردار ادا کرتے ہیں۔

الحوثی نے کہا کہ صہیونی صف اول کے کافر اور ہمارے دشمن ہیں۔ بعض عرب ممالک دشمن کی حمایت میں مصروف اور انہیں جنگی ہتھیاروں سے مسلح کررہے ہیں۔ بعض عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں حالیہ دنوں میں اضافہ ہوا ہے۔ غزہ میں فلسطینی سخت حالات میں زندگی بسر کررہے ہیں جبکہ ہمسایہ عرب ممالک اپنی دولت صہیونی حکومت کی جھولی میں ڈال رہے ہیں۔ یہ سب سے بڑی منافقت اور خیانت ہے۔

انہوں نے کہا کہ المواصی کیمپ کا واقعہ صہیونی حکومت کی وحشی گری کا ایک نمونہ ہے۔ مسلمانوں اور عربوں کی بے حسی پر انتہائی تعجب ہوتا ہے۔ اسرائیل مقاومتی رہنماوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہا ہے تاہم یہ کوشش بھی ناکام ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اور عراقی مقاومت نے صہیونی حکومت کے دانت کھٹے کردیے ہیں۔ عراقی مقاومت نے یمنی فوج کے ساتھ مل کر صہیونی بندرگاہ اور دیگر تنصیبات پر کامیاب حملے کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقاومت کے حملوں کی وجہ سے اب تک 46 ہزار اسرائیلی کمپنیاں اور فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں امریکی اخبار نے شہہ سرخی میں لکھا ہے کہ امریکی طیارہ بردار جہازوں کا دور ختم ہوا ہے۔ امریکی بحریہ ماضی کا رعب و دبدبہ کھوچکی ہے۔