مہر خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز کے حوالے سے کہا ہے کہ فلسطینی مقاومتی تنظیم حماس نے ایک بیان میں اسماعیل ہنیہ کی جانب سے نومنتخب ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے ان کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔
اس موقع پر اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ایران نے صدارتی انتخابات کے دوران مستحکم جمہوری نظام کا بہترین نمونہ دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔
حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے گذشتہ دنوں صہیونی حکومت کی جانب سے الشاطی اور المواصی پناہ کیمپوں میں صہیونی فورسز کے مظالم کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اس کے باوجود حماس جنگ بندی کے لیے مذاکرات پر سنجیدہ ہے۔ صہیونی وزیر اعظم نے ایسے نکات پیش کئے جن کا تفاہم نامے میں کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ نتن یاہو جنگ جاری رکھنے پر مصر ہے۔
انہوں نے ایران کی جانب سے فلسطینی مقاومت کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مسئلہ فلسطین کا سیاسی حل نکل آئے گا۔
حماس کے بیان کے مطابق ڈاکٹر پزشکیان نے المواصی کیمپ پر صہیونی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ صہیونی حکومت فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھنا چاہتی ہے تاہم اپنے اہداف کے حصول میں صہیونی حکومت کو شکست فاش ہوگی۔
ایرانی نومنتخب صدر نے کہا کہ مشکل اوقات میں فلسطینی عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ان کی کابینہ عالمی فورمز پر مسئلہ فلسطین کو مزید اجاگر کرے گی۔
گفتگو کے دوران پزشکیان نے کہا کہ ہم غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے پوری طرح کوشش کریں گے۔