مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی عبوری وزیرخارجہ علی باقری کنی نے ترکی کے شہر استنبول میں ترقی پذیر اسلامی ممالک کی تنظیم ڈی 8 کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے اختتام پر کہا ہے کہ ڈی 8 ممالک میں مسلمانوں کی کثیر آبادی رہتی ہے۔ یہ ممالک مسلم امہ کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی تجویز پر رکن ممالک نے اتفاق کیا ہے کہ مختلف مناسبتوں پر رکن ممالک کا اجلاس ہوتا رہے گا اور تنظیم کے فیصلوں پر عملدرامد کے حوالے سے بھی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران کی تجویز پر اجلاس میں رکن ممالک نے صہیونی حکومت کا سیاسی، سفارتی اور تجارتی بائکاٹ کرنے پر غور کیا اور تنظیم کی سطح پر غزہ کے مسلمانوں کی مدد کے لئے مختلف اقدامات پر اتفاق کیا۔
علی باقری نے مزید کہا کہ اجلاس کے دوران رکن ممالک نے اتفاق کیا کہ صہیونی حکومت کو غزہ میں مزید جارحیت کی اجازت نہیں دی جائے گی اور صہیونیوں کے مقابلے میں فلسطینیوں کی مدد کے لئے ڈی 8 ممالک اپنی توانائی کے مطابق اقدامات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ رکن ممالک نے صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور اجلاس کے دوران ایک منٹ خاموشی اختیار کی گئی۔