مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ممتاز زہرا بلوچ نے آج کو اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے فوجی رابطہ افسران نے حال ہی میں اپنی سرگرمیاں شروع کی ہیں اور اس سے ہمہ جہتی بالخصوص سرحدی حفاظت کے میدان میں تعاون کے فروغ کے لئے ہمارے مشترکہ عزم کا اظہار ہوتا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تعاون کی سطح مطلوب سطح ہے اور اسی تناظر میں پاکستان دہشت گردی، اسمگلنگ، منی لانڈرنگ، منظم جرائم کے خلاف جنگ اور مشترکہ سرحدوں پر غیر قانونی رفت و آمد کو روکنے میں ایران کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
یاد رہے کہ بائیس اپریل کو ایران کے شہید صدر سید ابراہیم رئیسی کے پاکستان کے سرکاری دورے کے دوران دونوں ممالک نے تعاون کے آٹھ معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔ ایران اور پاکستان کے رہنماؤں نے سرحدوں کو تجارتی بنانے، آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کے عمل کو تیز کرنے اور دوطرفہ تجارت کے حجم کو دس ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے مشترکہ اقتصادی ترقی کے منصوبوں پر عمل درآمد پر اتفاق کیا۔