مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی کے قانونی امور کے معاون محمد دہقان نے مہر نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو 2024 کے پیرس اولمپک مقابلوں سے باہر نکال دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل عالمی قوانین کی پابندی نہیں کرتا ہے اس لئے اقوام متحدہ کو صہیونی حکومت کے خلاف سنجیدگی کے ساتھ کاروائی کرنا چاہئے۔ کھیلوں کے بین الاقوامی مقابلوں سمیت عالمی اداروں سے صہیونی حکومت کو بے دخل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ روس نے یوکرائن پر حملہ کیا تو اس کو اولمپک مقابلوں سے باہر کردیا گیا۔ ہم روس کے یوکرائن پر حملے کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔ اسرائیل کے ساتھ بھی ایسا سلوک کیا جائے بلکہ اسرائیل سزا کا زیادہ مستحق ہے کیونکہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی جارہی ہے اور گذشتہ کچھ عرصے کے اندر 20 ہزار سے زائد فلسطینی خواتین اور بے گناہ بچوں کا قتل عام کیا گیا ہے۔
دہقان نے کہا کہ اسرائیل ایک ملک نہیں بلکہ ایک جعلی حکومت ہے جس کو ہم کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل عالمی قوانین کو پامال کرتا ہے چنانچہ صہیونی نمائندے نے اقوام متحدہ کے منشور کو سب کے سامنے ٹکڑے کردیا۔ یہ دلیل ہے کہ اسرائیل اقوام متحدہ سمیت کسی عالمی قانون کی رعایت نہٰیں کرتا ہے۔
صدر رئیسی کے قانونی معاون نے کہا کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو اسرائیل کی رکنیت ختم کرنے کے حوالے سے سنجیدہ ہوکر فیصلہ کرنا چاہئے کیونکہ صہیونی جعلی حکومت متعدد مرتبہ جنگی جرائم کا ارتکاب کرچکی ہے۔ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں میں صہیونی حکومت کو شامل کرنے سے گریز کیا جائے۔ صدر رئیسی کی حکومت وزارت خارجہ کے توسط سے صہیونی حکومت کے خلاف عالمی فورمز پر کاروائی کے لئے اقدامات انجام دے رہی ہے۔