جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے غزہ پر جاری جنگ کے حوالے سے کہا کہ میں داد دیتا ہوں کہ جنوبی افریقہ فلسطینوں کےلیے عالمی عدالت میں چلا گیا، آج اسرائیل کو قبول کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حماس نے حملہ کرکے فلسطین کو آزاد کرنے کے لیے یہ کیا ہے، دنیا حماس کی جانب سے فلسطینوں کےلیے شروع کی جانے والی جنگ کو فلسطینوں کی آزادی کےلیے شروع کی گئی جنگ کہتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امریکا اور یورپ جنگی جرم میں شریک ہیں، امریکا انسانی حقوق کا قاتل ہے، تاریخ میں سب سے پہلے امریکا نے ایٹمی طاقت کااستعمال کیا، ابو غریب جیل میں آپ نے کیا کیا، عقوبت خانوں میں لگا ہوا خون تمھارے انسانی حقوق کے دعووں کو بے نقاب کر رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے قائد اعظم کے اسرائیل مخالف نظریہ کو بھی نہیں سمجھا، ہم نے نظریہ پاکستان سے بھی بے وفائی کی، حیرت اس بات پر ہے جس کا حدود اربعہ ہی نہیں اسے تسلیم کرنے کی باتیں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطہ اسرائیل کا نام تاریخ میں نہیں ملتا، یہودیوں کو ایک سازش کے تحت برطانیہ کی سرپرستی میں آباد کیا گیا۔