امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے کے جرم میں گرفتار ہونے والے امریکی طلباء کی تعداد 900 ہوگئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ گذشتہ کئی دنوں کے اندر امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والے طلباء پر پولیس کے تشدد اور گرفتاری میں اضافہ ہوا ہے۔

اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ فلسطین میں جاری صہیونی جارحیت کے خلاف احتجاج کا دائرہ 79 امریکی یونیورسٹیوں تک پھیل گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے پرامن مظاہرہ کرنے والے طلباء اور اساتذہ کے خلاف تشدد آمیز سلوک کیا جارہا ہے ۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پولیس نے اب تک مجموعی طور پر 900 طلباء گرفتار کرلئے ہیں۔

ہارورڈ، نیویارک، کولمبیا، میسی چوسٹس، مشی گن، ییل، برکلی، کیلی فورنیا اور ٹیکساس یونیورسٹی جیسے اہم تعلیم اداروں میں صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور قتل عام پر طلباء اور اساتذہ کی جانب سے مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

مظاہروں میں آنے والی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے مبصرین نے شروع میں ہی پولیس کے تشدد آمیز سلوک کی پیشن گوئی کی تھی۔ دنیا میں انسانی حقوق اور آزادی بیان کا نعرے لگانے والے امریکی حکام نے پولیس کو پرامن مظاہرہ کرنے والوں پر سختی کرنے کا حکم دیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں نے امریکی پولیس کے رویے کی شدید مذمت کی ہے۔