مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے عید فطر کے موقع پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات اور علاقائی و عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
صدر رئیسی نے ایران اور ترکی کے درمیان مشترکہ تعاون کمیشن کو مزید فعال کرنے کے لئے نشستوں کے انعقاد پر زور دیا۔
گفتگو کے دوران ایرانی صدر نے غزہ میں صہیونی جارحیت پر ترکی کی جانب سے احتجاج پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی سفارت خانے پر صہیونی حملے کا ہر حال میں جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت کو غزہ میں فلسطینیوں پر جارحیت سے روکنے کی موثر ترین حکمت عملی یہ ہے کہ اسلامی ممالک اسرائیل سے سیاسی اور اقتصادی روابط منقطع کریں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ عالمی اداروں اور مغربی ممالک کی شرمناک خاموشی سے ان اداروں اور ممالک کی عالمی سطح پر مزید رسوائی ہوئی ہے۔
اس موقع پر ترک صدر نے ایرانی سپریم لیڈر اور صدر مملکت سمیت عوام کو مبارک باد اور تہنیتی پیغام بھیجا۔
انہوں نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر صہیونی حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ فلسطین اور خطے میں دہشت گرد حملوں اور انسانیت سوز مظالم کی وجہ سے اسرائیل کے خلاف نفرت میں پہلے سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔